کل بدھ کو اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں پانچ شہریوں کیشہادت کے بعد مغربی کنارے اور بیت المقدس میں مکمل شٹرڈاؤن اور پیہہ جام ہڑتال کی گئی اور فلسطینی شہریوں کی طرف سے اسرائیلیفوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف غم وغصے کا اظہار کیا گیا۔
ایک بیان میں”عرین الاسود” گروپ نے مزاحمتی قوتوں پر زور دیا کہ وہ بدھ کو مغربیکنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے تمام شہروں میں یوم الغضب کے لیے جمع ہوں۔ بیان میں فلسطینیوںسے اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت کی ضرورت پر زور دیا۔
عرین الاسود نےاس بات پر زور دیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور یہ کہ ہم نے جو بھیوعدہ کیا ہے وہ پورا ہوگا۔موت ایک اٹل حقیقت ہے اور ہم سب مختلف طریقوں سے مریںگے، لہذا موت کو بنانے میں اچھا کام کریں۔ جب تک وہ ہم سے ہمارے جینے کا حق چھین لیتےہیں تو اس کے بعد ہمارے پاس جینے اور مرنے میں سے ایک کا آپشن ہے۔”
گذشتہ روز راماللہ اور الخلیل میں اسرائیلی فوج نے پانچ فلسطینیوں کوشہید کردیا گیا۔ منگل کےروز فلسطینی شہری 45سالہ رانی مامون ابو علی نے غرب اردن میں ایک یہودی آباد کار خاتون کو اپنی گاڑیتلے کچل کر زخمی کردیا تھا۔ اس موقعے پر موجود قابض فوج نے گولیاں مار کر ابو علیکو شہید کردیا تھا۔ منگل کے روز رام اللہ میں المغیر گاؤں پر چھاپے کے دوراناسرائیلی فوج نے رائد غازی العنسان کوگولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے 44 سالہ مفیدالخلیل کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔