فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹیکی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض حکام طبی اور تشخیصی آلات اور مشینری کوغزہکی پٹی میں داخلے سے روکنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس سے مریضوں کی صحت کی حالت مزید خراب ہوتی جاررہی ہے اور اسپتالوں میں کام کرنے والے طبی عملے کو مشکلات کا سامنا ہے۔
وزارت صحت نے بدھکے روز غزہ شہر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ قابض ریاستبلا جواز رکاوٹیں اور تاخیری حربے استعمالکرتی ہے، جس سے غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں طبی اور تشخیصی آلات لانے کے لیے اجازتنامے جاری نہ کرنے کو طول دینے کا موقع ملتا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ ٹیومر، دل کے امراض، فالج، پیچیدہ فریکچر اور انتہائی نگہداشت کے مریضوں کوصحت کے خطرات لاحق ہیں، کیونکہ قابض ریاستنے طبی آلات کی غزہ کو فراہمی روک دیہے۔اس سے صحت کے مسائل اور مریضوں کی مشکلات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
وزارت صحت نے اسبات پر زور دیا کہ قابض ریاست کی طرف سے غزہ کی ناکہ بندی مریضوں کے لیے سب سے بڑاخطرہ ہیں، جس کے نتیجے میں جان بوجھ کر انہیں نقصان پہنچانا اور ان کے علاج کےحقوق کو غصب کرنا ہے۔
وزارت صحت نےاسرائیلی قابض ریاست کو مریضوں کی زندگیوںکے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا اور بین الاقوامی قانون کے مطابق ان کے علاجکے لیے ضروری آلات اور مشینری کی فراہمییقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔۔