کل بدھ کو فلسطینکے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں مشتعل نوجوانوں اور مزاحمتی کارکنوں نے قلقیلیہ اور طولکرم میں یہودی آبادکاری کی سڑکوں پرسنگ باری کی۔ ادھرایک دوسری پیش رفت میں رام اللہ اور الخلیل میں قابض اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں کےدرمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں قابض فوج نے نہتے فلسطینیوں پر طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا۔
قلقیلیہ میں عزونگاؤں کے قریب سیٹلمنٹ روڈ 55 پر پتھر پھینکنے کے بعد آباد کاروں کی متعدد گاڑیوںاور بسوں کو نقصان پہنچا۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے ایک دستے نے المنطار کی سمت سے عزون گاؤں پر دھاوا بولدیا اور گاؤں میں شہریوں کے گھروں پر دھاوا بول دیا۔
طولکرم کے قریبپتھراؤ سے آباد کاروں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
الخلیل کے وسط میں باب الزاویہ کے علاقے میں اس وقتجھڑپیں شروع ہوئیں جب نوجوانوں نے الشہداء اسٹریٹ کے داخلی راستے پر فوجی چوکی پرتعینات قابض فورسز پر پتھراؤ کیا۔
جھڑپیں قابضفورسز کی جانب سے شہریوں اور دکانوں پر سٹن گرنیڈ، گیس بم اور ربڑ کی دھاتی گولیوںسے فائرنگ کرنے کے جواب میں شروع ہوئیں۔
رام اللہ میں کئیعلاقوں میں جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بچے سمیت متعدد شہری گولیاں لگنے سے زخمیہوئے۔
نوجوانوں نے النبیصالح قصبے کے داخلی راستے پر اسرائیلی فوجی ٹاور کے قریب ٹائروں کو آگ لگا دی۔
قابض فوج نے براہراست گولیاں برسائیں جس سے ایک 14 سالہ بچے سمیت دو شہری زخمی ہوگئے۔
بدھ کی شام راماللہ کے شمال مغرب میں واقع گاؤں عابود میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ایکنوجوان براہ راست فائرنگ سے زخمی بھی ہوا۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ زخمی نوجوان کا تعلق بیت ریما گاؤں سے تھا اور اس کے پاؤں میں گولیاں لگیں۔
رام اللہ کے شمالمشرق میں قابض فوج نے المغایر گاؤں میں دو بچوں کو حراست میں لے لیا۔