کل جمعرات 24نومبر کو مغربی کنارے کے حکام نے نوجوان محمد عبدالرزاق کو سلفیت میں اس کے کام کیجگہ سے گرفتار کیا جس کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ محمد رزاق رکنقانون ساز کونسل اور سابق وزیر عمر عبدالرزاق کا بیٹا ہے۔
رکن قانون سازکونسل عبدالرزاق نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر کہا کہ "خدا کے سوا کوئی طاقت اور قوتنہیں ہے۔ قابض دشمن کے پالتو جاسوس درندوںنے میرے بیٹے محمد کو اس کے کام کی جگہ سے اغوا کر لیا۔ خدا ظالموں پر لعنتکرے۔”
سلفیت سے تعلقرکھنے والے رکن قانون ساز کونسل عمر عبدالرزاق نے 2006 میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]کی طرف سے تشکیل دی گئی دسویں فلسطینی حکومت میں وزیر خزانہ کے طور پر خدمات انجامدیں اور انہیں کئی بار قابض ریاست کی جیلوں میں گرفتار کیا گیا، جس کے دوران انہوںنے سات سال سے زیادہ عرصہ گزارا۔
مغربی کنارے میںحکام نے اپنی سیاسی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے درجنوں شہریوں، یونیورسٹیکے طلباء، کارکنوں کو گرفتار کر رکھا ہے۔
حکام انسانی حقوقاور خاندانی مطالبات کو نظر انداز کرتے ہیں کہ اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کررہےہیں۔