فلسطینی طلبہ کی کثیر تعداد کے لیے بد ترین آنسو گیس کی وجہ سے سانس لینا اس وقت دشوار ہو گیا، جب اسرائیلی قابض فوج نے طولکرم میں قائم ٹیکنیکل یونیورسٹی پراچانک دھاوا بول کر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی۔
کدوری یونیورسٹی میں حالیہ ایک ہفتے کے دوران قابض فوج کی یہ دوسری کارروائی تھی۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوجیوں نے یونیورسٹی میں گھس کر تشدد کیا تو طلبہ اور قابض فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
اس دوران قابض فوج نے اندھا دھند آنسو گیس کا استعمال کرنے کے علاوہ ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں اور فائرنگ بھی کی۔
یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی تعمیر کردہ دیوار کے نزدیک بھی طلبہ اور قابض فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
واضح رہے فلسطینی نوجوان اور سکولوں سے لیکر یونیوسٹی تک کے فلسطینی طلبہ آجکل قابض اسرائیلی فوج کا خصوصی ہدف بنے ہیں۔ نابلس کے جنوبی علاقے میں قابض فوجیوں نے دو بچوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
جبکہ بیت لحم کے جنوب میں ایک گراونڈ پر بھی دھاوا بول دیا۔ یروشلم میں بھی ایک کارروائی کے دوران قابض فوج نے دو فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔