اسرائیلی قابض فوج نے بیت لحم کے جنوب میں الخضر ٹاون میں فلسطینی شہری کا گھر مسمار کر دیا ۔ یہ فوجی کارروائی بدھ کی صبح کی گئی۔
قابض اسرائیلی فوج نے مکان گرانے کی یہ کارروائی یہ کہہ کر کی کہ اس مکان کے لیے اسرائیلی قابض اتھارٹی کی طرف سے لائسنس نہیں لیا گیا تھا۔
فلسطینی خبری ذرائع کے مطابق اسرائیلی بلڈوزر فوجیوں کے جلو میں علاقے میں پہنچے اور مقامی فلسطینی کا گھر گرانا شروع کر دیا۔ یہ مسماری کارروائی بیت ماسی کے علاقے میں کی گئی۔
ان خبری ذرائع کے مطابق الخضر میں قابض فوج نے مسماری مہم تیز کر رکھی ہے۔ متعدد گھر حالیہ دنوں میں گرائے جا چکے ہیں۔ اسی طرح جو فلسطینی اپنے گھر کی تعمیر کرنا شروع کرتے ہیں انہیں بھی جبراً روک دیا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ادارے ‘ مرتب کی گئی رپورٹ کے مطابق 25 اکتوبر سے 7 نومبر تک مشرقی یروشلم میں اسرائیلی قابض اتھارٹی نے مجموعی طور پر 54 عمارتی ڈھانچے مسمار کیے ہیں۔ یہ واقعات مغربی کنارے کے علاقہ’ سی’ میں سامنے آئے ہیں۔
اس مسماری مہم کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔ نیزیہ بے گھر ہونے والے فلسطینی بنیادی اشیائے ضروریہ تک سے محروم ہو گئے ہیں۔