اسرائیلی فوج نےمقبوضہ بیت المقدس کے علاقے سلوان سے 10 کمعمر فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لینےکے بعد ان کا ظالمانہ ٹرائل جاری رکھا ہوا ہے۔
وادی حلوہ انفارمیشنسینٹر نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ قابض عدالت نے وائل شاہین اور حسین عیسیٰ کینظربندی میں جمعرات، تک ایہاب ابو سنینہ کی نظربندی میں اگلے اتوار تک اور یزان رویضیکی نظر بندی میں آج تک توسیع کی ہے، جبکہ انہیں آج منگل کی صبح گرفتار کیا گیا۔
قابض عدالت نےلڑکے کرم العبید اور نوجوان ممدوح ابو سکران کو 7 ماہ قید کی سزا اور 1000 شیکلجرمانے کی سزا سنائی۔
قابض حکام نےدونوں لڑکوں مالک الرجبی اور سلطان سمرین کو منگل کی صبح بطن الھویٰ کے محلے سے انکے گھروں سے 5 روز تک نظربند رہنے کی شرط پر رہا کیا۔
المسکوبیہ میںاپنے مقدمے کی سماعت کے دوران رویضی قابض فوجیوں کے حملے کی وجہ سے سوجن اور زخموںکے ساتھ نمودار ہوئے۔
سینٹرل کورٹ کےجج کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے سے انکار کے بعد قابض فورسز نے نوجوانعثمان احمد جلاجل کی 6 ماہ کی انتظامی حراست کی بھی تصدیق کی۔
جلاجل کو گذشتہمئی میں مسجد اقصیٰ سے رہائی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، اور انہیں 6 ماہ کے لیےانتظامی حراست میں منتقل کیا گیا تھا۔ اسے جمعہ کو رہا کیا جانا تھا، لیکن النقب جیلانتظامیہ نے ان کی نظر بندی کی تجدید کی۔
قابض حکام نے عدالتکے لیے نئی تاریخ بتائے بغیر سلوان سے تعلق رکھنے والے نوجوان عمر الشلودی کےمقدمے کی سماعت ملتوی کر دی۔
قابض حکام نے دونوجوانوں حکم اور ایوب رویضی کی نظربندی میں جمعرات تک توسیع کر دی جب کہ انہیں آجصبح سویرے سلوان کے محلے وادی یاصول میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔