معروف عالمِ دین و مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی کی نمازِ جنازہ دارالعلوم کراچی میں ادا کردی گئی۔ مفتی رفیع عثمانی کی نمازِ جنازہ ان کے چھوٹے بھائی مفتی تقی عثمانی کی امامت میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں علماء کرام اور طالبِ علموں نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ مفتی رفیع عثمانی گذشتہ روز کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔ ان کی عمر چھیاسی برس تھی۔
اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے پاکستان کے سابق مفتی اعظمکے بھائی محمد تقی عثمانی سے ان کے بھائی مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات پر افسوسکا اظہار کیا۔
دونوں رہ نماؤںکے درمیان ہونے والے ٹیلیفونک رابطے میں پاکستان کی سرکردہ مذہبی شخصیت مفتی رفیععثمانی کی وفات کو مسلم امہ کے لیے غیرمعمولی نقصان قرار دیا۔
پاکستان کی سب سےبڑی دینی درسگاہ شمار کی جانے والی کراچی کی دارالعلوم کراچی کے مدیر محمد تقیعثمانی اور مرحوم محمد رفیع عثمانی پاکستان کے مایہ ناز عالم دین مولانا محمد شفیععثمانی کے صاحب زادے ہیں۔
مفتی اعظم کےساتھ رابطے کے دوران تحریک کے سربراہ نے علماء کرام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئےمرحوم مفتی رفیع عثمانی کی مسلم امہ اور مظلوم فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کی حمایتپرانہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہپاکستان اور پاکستانی قوم اپنے ایک جھنڈے اور القدس اور الاقصیٰ کا دفاع کرنے والےعظیم عالم دین سے محروم ہو گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مرحوم کو اپنی رحمتوںکی فراوانی سے لبریز کرے انہیں اپنی ابدی جنتوں کا مکین بنائے۔