صہیونی غاصب جیلانتظامیہ کی طرف سے گزشتہ رات کی جانے والی اشتعال انگیز معائنہ مہم کے بعد النقب جیلکےکچھ حصوں میں کشیدگی کی کیفیت دیکھی گئی۔
قیدیوں کے انفارمیشنآفس نے کہا کہ معائنہ مہم کا مقصد قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کرنا ہے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ یہ جمعہ اور ہفتہ کو بار بار کی جانے والی کارروائی ہے۔
حال ہی میں قابضحکام نے جھوٹے دعوؤں کے تحت متعدد قیدیوں کے اہل خانہ کو "رامون” جیل میںاپنے بچوں سے ملنے سے روک دیا۔
قابض جیلوں میںفلسطینی قیدیوں پر حملوں اور قید تنہائی کی پالیسی سمیت ان کے خلاف غیر منصفانہپالیسیاں مسلط کرنے کے علاوہ جیل کے اندر انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنےکے نتیجے میں مستقل کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔
قید تنہائی کاشکار قیدی کو اپنے رشتہ داروں یا ساتھی قیدیوں سے ملنے اور ان سے بات کرنے سے روکدیا جاتا ہے اور اسے دن میں ایک بار اور چند منٹوں کے علاوہ روشنی دیکھنے کی اجازتنہیں دی جاتی ہے۔
قابض حکام نے اپنیجیلوں میں تقریباً 4760 فلسطینیوں کو حراست میں رکھا ہے جن میں 33 خواتین، 160بچے اور 820 انتظامی قیدی (بغیر کسی الزام کے) پابند سلاسل ہیں۔فلسطینی محکمہ اموراسیران کے مطابق 600 قیدی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ 551 کو عمر قید کی سزا سنائی گئیہے اور 293 طویل عرصے سے قید ہیں۔