فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے آزر بائیجان کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے فیصلے اور تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
حماس رہنما باسم نعیم نے کہا ‘ یہ اقدام اسی صہیونیت کی طرف سے کیا گیا ہے جس نے حالیہ دنوں میں ہی اسرائیل میں ایک دہشت گرد اور فاشسٹ حکومت بنانے کی راہ ہموار کی ہے جس نے ہم فلسطینیوں کے خلاف سنگین تری جرائم کی دھمکی دے رکھی ہے۔
اسی صہیونی طبقے نے ہمارے مقدس مقامات کی بے حرمتی اور جیل میں ہمارے لوگوں کو بد ترین حالات میں قید کر رکھا ہے۔ نیز تحریف شدہ کتب کو بنیاد بنا کر ہم فلسطینیوں کے مذہبی جنگ کا عندیہ دے رکھا ہے۔
حماس رہنما نے کہا ‘ اسرائیلی قابض ریاست نے ایک طویل عرصے سے فلسطینیوں کو ان کے انتہائی بنیادی حقوق سے بھی محروم کر رکھا ہے۔ مقدس مقامات سمیت ارض فلسطین کو یہودیانے کی سازشیں کر رہی ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں آزر بائیجان کی پارلیمنٹ اور حکومت اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کے اپنے فیصلے کو واپس لے۔ نیز فلسطینیوں کی آزادی کے لیے جدوجہد کی حمایت کرے۔