اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے غزہ کی پٹی میں دو روزقبل ایک پناہ گزین کیمپ میں ہونے والی آتش زدگی کے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوسکا اظہار کیا۔
ایک بیان میںخالد مشعل نے کہا کہ یہ امرانتہائی افسوسناک ہے کہ غزہ کی پٹی میں آتش زدگی سےبیس سے زاید افراد لقمہ اجل بن گئے۔ انہیں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ شہدا کے جنازوں میںشرکت پر پوری قوم نے مثالی اتحاد کا مظاہرہ کیا۔
مشعل نے ایک پریسبیان میں کہا کہ "دکھ اور درد کے تمام احساسات کے ساتھ، ہمیں عظیم حادثے کیخبر ملی۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ پہلے لمحے سے میں نے اپنے بھائیوں پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اور غزہ کے رہ نماؤںسے رابطہ کیا تاکہ اس حادثے کی تفصیلات کو قریب سے دیکھا جا سکے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی نے غزہ کو بری طرح متاثر کیا۔غزہ کی پٹی کے عوام کو یہ سزا اس کی مزاحمت پسندی اور تحریک آزادی کے لیے ہراولدستے کی وجہ سے دی جا رہی ہے۔
خالد مشعل نےحادثے میں متاثر ہونے والے ابو رایا خاندان کی خدمات اور تحریک آزادی کے لیےقربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اس حادثے پرمجھے مسلم اور عرب ممالک کی اہم شخصیات کی طرف سے فون موصولہوئے، جن میں انہوں نے غزہ میں ہمارے بھائیوں کے ساتھ اظہار تعزیت اور ان کے ساتھعظیم یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔”
مشعل نے اس باتپر بھی زور دیا کہ ناکہ بندی کو ختم کرنا اور اسے توڑنا تمام دھڑوں، مقتدر اداروںاور قوم کی ذمہ داری ہے۔ بدقسمتی سے دنیا ناکہ بندی کے جرم کے سامنے خاموش ہے اورغزہ کے عوام کو کراہتے ہوئے چھوڑ دیا ہے۔