اسرائیل کے نو منتخب وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دائیں بازو کی القوۃ الیہودیہ پارٹی کے رہنما ایتمار بن غفیر نے علیحدگی کے قانون میں ترمیم پر اتفاق کیا ہے۔ اس سے یہودی آباد کاروں کو خالی کرائی گئی بستیوں میں رہائش کا حصول آسان ہو جائے گا۔
یاد رہے، 2005 میں اسرائیل علیحدگی منصوبے کے تحت بہت سی بستیوں کو خالی کرایا گیا تھا۔ خالی کرائی گئی بستیوں میں غزہ کی پٹی کی تمام یہودی بستیاں اور شمال مغربی کنارے کی حومیش بستی اہم تصور کی جاتی ہیں۔ ان بستیوں میں دوبارہ یہودی بسانے کی جامع منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔ساتھ ہی ساتھ گزشتہ سال بند کیے گئے یشیوا تعلیمی ادارے میں تدریس بھی دوبارہ شروع کی جائے گی۔
نیتن یاہو اور بن غفیر نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ان کی مخلوط حکومت کے قیام کے 60 دنوں کے اندر، قانون سازی کے ذریعے غیر قانونی چوکیوں کے لیے بھی بنیادی قانونی ڈھانچہ فراہم کیا جائے گا۔
متعدد بائی پاس سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور ہائی وے 60 کی توسیع پر بھی اتفاق کیا گیا ہے جو مغربی کنارے کے مکینوں کی اہم گزرگاہ ہے۔