القدس سنٹر فارسٹڈیز نے خبردار کیا ہے کہ یہودی آباد کار آنے والے دنوں میں مسجد اقصیٰ کے خلاف تیاریکر رہے ہیں تاکہ مسجد کی بے حرمتی کر کے اپنے مقاصد حاصل کر سکیں اور دراندازی کےنئے دروازے استعمال کر سکیں۔
مرکز کے ڈائریکٹرزیاد الحموری نے ایک پریس بیان میں کہا کہ آباد کار الاقصیٰ میں ایک نیااسٹیٹسسکوتیار کرنے اور القدس میں یہودیوں کے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیاکہ آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے اندر مبینہ ہیکل کے قیام کے اپنےمذموم عزائم کاباضابطہ طور پر اعلان کیا ہے اور وہ اس دن کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں۔
الحموری نےخبردار کیا کہ اسرائیلی حکومتیں الاقصیٰ کے معاملے میں اسی شدت پسندی کو برداشتکرتی ہیں اور جو کچھ ہم دراندازی اور سازشوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ اس کی تصدیقکرتا ہے۔
اتوار کی صبح بڑیتعداد میں آباد کاروں نے قابض فوج کی سخت حفاظت میں مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر حملہ کیا۔
القدس ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ صبح اور شام کے اوقات میں 155 آباد کاروں نے قابض افواج کی حفاظت میںالاقصیٰ پر دھاوا بولا۔
ویڈیوز میں دکھایاگیا ہے کہ الاقصیٰ کے صحن آباد کاروں اور غیر ملکی "سیاحوں” سے بھرےہوئے ہیں جو قبۃ الصخرہ کے سامنے تصویریں کھینچ رہے ہیں۔
قابض فوج نے مسجداقصیٰ کے محافظوں کو فحش لباس میں مسجد پر دھاوا بولنے کے دوران معمولی لباس پہننےسے روک دیا۔
آباد کاروں کیبار بار دراندازی مسجد اقصیٰ میں عارضی اور مقامی تقسیم کے منصوبے مسلط کرنے کی قابضریاست کی ریشہ دوانیوں کا حصہ ہے۔