جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی حکومت کے مستقبل کی سمت کیا ہوگی؟

بدھ 9-نومبر-2022

الزیتونہ سینٹرفار اسٹڈیز اینڈ کنسلٹیشنز نے ایک تازہ مقالے میں اسرائیل میں نئی وجود میں آنے والیحکومت اور اس کے مستقبل کےممکنہ اقدامات کا جائزہ پپیش کیا ہے۔

اس جائزہ رپورٹ کو "25 ویں کنیسٹ کےانتخابات کے نتائج اور اگلی حکومت کی ہدایات کا مطالعہ۔” کا عنوان دیا گیاہے۔

یہ رپورٹ ڈاکٹرمہند مصطفی کارمل سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل – حیفا اور بیٹ برل کالج کے عرب اکیڈمکانسٹی ٹیوٹ میں شعبہ تاریخ کے سربراہ نے تیار کی تھی۔

اسرائیلیانتخابات میں نیتن یاہو کے دائیں بازو کے کیمپ کی واضح کامیابی کے ساتھ نیتن یاہو سے توقع ہے کہ وہ اپنے قوم پرست اورمذہبی انتہا پسند دائیں بازو کے کیمپ کے اندر سے اپنی چھٹی حکومت بنائیں گے۔

جائزہ رپورٹ میں توقعکی گئی ہے کہ نیتن یاہو حکومت اور انتظامی کام کو مضبوط کرنے کے حق میں عدلیہ کوکمزور کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ عرب کمیونٹی پرجبر کو قانونیجواز فراہم کرنے کے لیے سکیورٹی بہانوں کے تحت مقامی "ملیشیاؤں” کی تشکیلکی اجازت دے سکتے ہیں۔ وہ مذہبی جماعتوں کے تعلیمی اداروں کے لیے مالی امداد حاصلکرنے سے متعلق متعدد مطالبات کو پورا کریں گے۔ "حلال” یہودی کھانا(کوشر) اور وہ شراکت داروں کو داخلی امور سے متعلق وزارتیں دیں گے۔

جائزے میں یہ بھی توقع کی گئی ہے کہ آباد کاری اور یہودیتکے پروگراموں کی رفتار بڑھے گی۔ خاص طور پر القدس اور مسجد اقصیٰ میں، آباد کاری میںتیزی آئے گی  فلسطینی اتھارٹی کے کردار کومحدود کیے جانے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ نیتن یاہو خارجہ تعلقات کی فائل کو سنبھالنے کی کوشش کریں گے اور خطے میںنارملائیزیشن کا عمل آگئے بڑھائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ نیتنیاہو کے کیمپ نے ان انتخابات میں 64 نشستیں حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ گزشتہچار انتخابی ادوار میں بار بار ناکامی کے بعد وہ میں ماضی میں 61 نشستوں تک محدودتھے۔

یہ کیمپ لیکودپارٹی، حریدی مذہبی جماعتیں (شاس اور تورات یہودیت،”مذہبی صیہونیت” پارٹیپر مشتمل ہے جس کی سربراہی بزالیل سموٹریچ اور مذہبی صیہونیت پاور پارٹی کے سربراہ  ایتمار بن غفیر پر مشتمل ہے۔ .

مارچ 2021 کےانتخابات کے مقابلے نیتن یاہو کے کیمپ کی نمائندگی میں 12 نشستوں کا اضافہ ہوا۔ گذشتہجب کیمپ کی سیٹوں کی تعداد باون تک محدود تھی۔

مختصر لنک:

کاپی