جمعه 15/نوامبر/2024

"نیتن یاھو فاشسٹ لیڈر”، اس کی کامیابی سےخوف زدہ ہوں:اولمرٹ

اتوار 6-نومبر-2022

اسرائیل کے سابقوزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ وہ کنیسٹ کے حالیہ انتخابات کے نتائج سے پریشاناور مایوس ہیں۔ ان کا کہناہے کہ حالیہ انتخابات کے نتیجے میں "فاشسٹوں کا ایک گروہ” ابھرکر سامنے آیا ہے۔

عبرانی چینل 13کے ساتھ ایک انٹرویو میں اولمرٹ نے نتائج کو "اسرائیل کے لیے تباہ کن اور سنگیندرجے کے خطرناک قرار دیا”۔انہوں نے کہا کہ "فاشسٹ گروپ کے ہر اس شخص کےخلاف ہوں جو ان سے اختلاف کرتا ہے، خواہ عرب، بائیں بازو یا دیگر” کوئی بھیہو۔

انہوں نے خدشہظاہر کیا کہ نئی صیہونی حکومت کے موقف اور اقدامات جمہوریت کو غیر مستحکم کریں گے۔

اولمرٹ نے کہا کہ”نیتن یاہو ایک کمزور آدمی ہیں اور وہ بین گویر اور ان کے دوستوں کو مایوس کریںگے کیونکہ نیتن یاہو میں ہمت اور قائدانہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ اپنے وعدوں کا پاسنہیں کرسکتے۔

انہوں نے "بینگویر” کے اقدامات خاص طور پر فلسطینیوں کے خلاف اور پستول کے ساتھ گھومنے اوراسے عوامی مقامات پر گھسیٹنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حرکتیں اسرائیلیوںکے چہروں پرپھٹ جائیں گی۔”

اسرائیل کی نئیحکومت کے دور میں متوقع امریکا کے ساتھ تعلقات کے بارے میں اولمرٹ نے کہا کہ نیتن یاہووائٹ ہاؤس کے ساتھ براہ راست تنازع میں داخل ہونے سے گریز کرنا چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹھگ گینگسے لڑنے کی ضرورت ہے جو اس کی حکومت کا ایک بہت اہم حصہ بنے گا۔ سوال یہ ہے کہ کیااس کے پاس ایسا کرنے کی طاقت، ہمت اور عزم ہے؟”۔

مختصر لنک:

کاپی