اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے اخوان المسلمون کے قائم مقام مرشد عام ابراہیم منیر کی وفات پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان اور جماعت کی قیادت سے افسوسکا اظہارکیا ہے۔
خیال رہے کہ کلجمعہ کواخوان المسلمون کے نائب رہ نما اور لندن گروپ کے قائم مقام مرشد عام ابراہیممنیر برطانوی دارالحکومت لندن میں 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئےتھے۔
منیر کو کالعدم جماعتکے اندر اختلاف کے دو قطبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، کیونکہ وہ محمود حسین کی زیرقیادت "استنبول فرنٹ” کے خلاف "لندن فرنٹ” کی قیادت کر رہا تھے۔
حماس کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مرحوم ابراہیم منیر کی وفات سے نہ صرف اخوانالمسلمون بلکہ فلسطینی قوم بھی ایک عظیم رہ نما سے محروم ہوگئی ہے۔
حماس نے اخوانالمسلمون کے مرحوم رہ نما کی خدمات کو شاندار الفاظ یں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابراہیممنیر کی پوری زندگی دعوت، اصلاح ، فلسطینی قوم کے حقوق اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میںگذری ہے۔ حماس نے اخوان المسلمون کے بزرگ رہ نما ابراہیم منیر کی مسلم امہ کیبیداری کے حوالے سے خدمات کو بھی شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔
ابراہیم منیر کو1965ء میں اخوان المسلمون کو بحال کرنے کے مقدمے میں 10 سال کی سخت قید با مشقت کیسزا سنائی گئی تھی۔ اس وقت ان کی عمر 28 سال تھی۔ 26 جولائی 2012 کو اخوانالمسلمون کے معزول صدر محمد مرسی نے ان کے لیے عام معافی جاری کی تھی۔