انسانی حقوق کی ایکتنظیم نے کہا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے چند ماہ قبل سول گارڈ کےنام سے ایک مسلح ملیشیا کی تشکیل شروع کی تھی، جو کہ اسرائیلی فوج کی مدد کے لیےنائٹ کومبنگ آپریشنز کرتے ہوئے فلسطینیوں کا مقابلہ کرنے میں مدد کریں گے۔ یہ گروپحوارہ قصبے سے گذرنے والی اسرائیلی فوج کیمدد کرتا ہے۔
نیشنل بیورو فارڈیفنڈنگ لینڈ اینڈ ریزسٹنگ سیٹلمنٹ نے ہفتے کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہاہے کہ "سول گارڈ‘‘ جو قابض فوج کےلیےکام کرتا ہے اور اس کی مکمل سرپرستی کےساتھ فلسطینیوں کے خلاف ایک مسلح ملیشیا کی شکل میں سرگرم ہے۔ نابلس کے جنوب میں یتزھاربستیسے اس کا آغاز کیا گیا اور اس میں شامل آبا کاروں کو ہتھیار بھی فراہم کیے جاگئےہیں اور اس کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔
دفتر نے اشارہ کیاکہ ملیشیا اسرائیلی فوج کا متبادل ہونے کا دعویٰ نہیں کرتی ہے بلکہ اس کا ایک ہتھیارہے۔ اس کے عناصر سویلین لباس میں ہوتے ہیں اور یہ فوج کو اس کی کارروائیوں یں مددکرنے کے لیے سڑکوں پر رات کا گشت کرتی ہے۔”
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس ملیشیا کا کردار صرف سڑکوں پر آباد کاروں کی نقل و حرکت کو تحفظ فراہمکرنے تک محدود نہیں ہے جیسا کہ اس کا دعویٰ ہے اور اس نے کسی کو بھی اس بات کیضمانت فراہم نہیں کی ہے کہ وہ فلسطینیوں پر حملے نہیں کرے گی۔