چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض فوج نے 1967 سے اب تک 17000 فلسطینی خواتین کو گرفتار کیا

منگل 25-اکتوبر-2022

اسرائیلی جیلوں میںقیدیوں کے معاملات پر نظر رکھنے اور فلسطینی انسانی حقوق کے ایک سرکاری ادارے نےانکشاف کیا ہے کہ 1967 سے گرفتار ہونے والی فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کی تعدادتقریباً 17000 تک پہنچ گئی ہے۔

اسیران اور سابققیدیوں کے امور کے کمیشن نے ایک حقائق نامہ میں فلسطینی خواتین کے قومی دن کے موقعپر جو کہ ہر سال 26 اکتوبر کو منایا جاتا ہے قابض ریاست کی جیلوں میں قید خواتین قیدیوںکی تکالیف کو واضح کیا ہے۔

کمیشن نے کہا کہ 30خواتین قیدی قابض ریاست کی جیلوں میں بندہیں، جن میں سے دو انتظامی حراست میں ہیں۔ بیت لحم گورنری (مغربی کنارے کے جنوب میں)کی شروق البدان اور رام اللہ گورنری سےبشریٰ الطویل انتظامی قیدی ہیں۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنےوالی فاطمہ برناوی کو 1967 میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ فلسطینی انقلاب میں پہلیخاتون اسیر تھیں، اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی اور 1977 میں رہا کیا گیاتھا۔

قیدیوں کے امور کیاتھارٹی کے مطابق خواتین اور لڑکیوں کو ان کی گرفتاری اور پوچھ گچھ کے دوران تشددکا نشانہ بنایا جاتا ہے، اور انہیں قابض فوج کے ہاتھوں مار پیٹ، گھسیٹنے، بدسلوکی،سیلوں میں نظر بند کرنے اور ہر طرح کے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی