اسرائیلی عدالت نے قابض اسرائیلی اتھارٹی کے موقف کو آگے بڑھاتے ہوئے کینسر زدہ اور جاں بلب فلسطینی قیدی ناصر ابوحمید کی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے امور کی نگران سوسائٹی پی پی ایس نے کہا ‘ لد میں ابو حمید کے وکیل کی طرف سے دائر کردہ اس درخواست کو رد کر دیا ہے کہ ابو حمید کے پورے جسم میں کینسر پھیلنا شروع ہو چکا ہے، قریب المرگ ہے اس کے اہل خانہ کو آخری لمحات میں اسے زندہ دیکھنے کا موقع دیا جائے۔
اسرائیلی ضلعی عدالت نے ابو حمید کی عدم موجودگی میں وہی فیصلہ کیا ہے جو قابض اسرائیلی اتھارٹی کو پسند ہو سکتا تھا۔ یہ اس معاملے کی اسی عدالت میں دوسری سماعت تھی۔
پچھلے ماہ ستمبر میں اسرائیلی ڈاکٹروں نے ابوحمید کے بارے میں اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ اس کو لاحق کینسر نا قابل علاج سطح تک پہنچ چکا ہے۔
49 سالہ ابو حمید ایک پناہ گزین کا رہائشی ہے، اسے اسرائیلی فوج نے 2002 میں گرفتار کیا تھا۔ وہ تب سے جیل میں ہے۔ اسی دوران کینسر ہو گیا مگر علاج کی مناسب سہولت سے محروم رکھاگیا اب بظاہرزندگی کے آخری دن ہیں۔