اسرائیلی قابض اتھارٹی فلسطینی خواتین کے خوف میں بھی مبتلا ہو گئی۔ یروشلم کی دو خواتین کو یروشلم میں داخلے سے روک دیا۔ سینکڑوں شیکل جرمانہ بھی کر دیا گیا ہے۔
ان دونوں فلسطینی خواتین کو پیر کے روز حراست میں لیا گیا تھا، تاہم اب رہائی دے دی گئ ہے ۔ مگر ان پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ اپنے آبائی شہر یروشلم میں داخل نہیں ہوں گی اور اس طرح مسجد اقصیٰ بھی نہیں جا سکیں گی۔
واضح رہے اسرائیلی جیلوں میں بیسیوں فلسطینی خواتین کو بھی قابض اسرائیلی اتھارٹی نے قید کر رکھا ہے۔ جبکہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران خواتین کے مسجد اقصیٰ جانے کو روکنے کی غرض سے پابندیوں کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر پیر کے روز مقبوضہ یروشلم سے دو فلسطینی خواتین میں ھنادی الحلوانی اور کفاح النتشہ کو گرفتار کیا تھا۔ کہ وہ مسجد اقصیٰ میں داخل ہو رہی تھیں۔
اب اول الذکر کو دوہزار شیکل کا جرمانہ کر دیا گیا ہے اور پانچ دن تک یروشلم کے پرانے شہر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ البتہ انہیں مشروط رہائی دے دی گئی ہے۔
دوسری فلسطینی خاتون کفاح النتشہ کو رہا کرتے ہوئے سات سو شیکل جرمانہ کیا گیا ہے اور 25 دنوں کے لیے اپنے ہی شہر میں داخلے پر پابندی لگا دینے کا حکم نامہ تھما دیا ہے۔ یروشلم میں داخلے سے روکنے کا صاف مطلب ہے کہ ان کا مسجد اقصیٰ جانے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔
مسجد اقصیٰ کی شناخت بدلنے کی اسرائیلی سازش پر تیززی سے عمل جاری ہے اور کئی اقدامات کے علاوہ جارحانہ کارروائیوں بھ کی جارہی ہیں۔ مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے کو کم تر کیا جا رہا ہے جبکہ یہودی آباد کاروں کو باقاعدگی کے ساتھ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے لیے لایا جاتا ہے۔