جمعه 15/نوامبر/2024

انسانی حقوق کے لیے سرگرم فلسطینی کارکنوں کی مسجد اقصیٰ داخلے پر پابندی

منگل 18-اکتوبر-2022

قابض اسرائیلی اتھارٹی نے انسانی حقوق کے لیے سرگرم  دو مزید فلسطینی کارکنوں کے  مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگادی ہے۔ قابض اتھارٹی کا یہ معمول بن گیا ہے کہ وہ دوسرے چوتھے روز کسی نہ کسی کا مسجد اقصیٰ سے زبردستی نکال دیتی ہے یا داخلے سے جبری طور پر روک دیتی ہے۔

پیر کے روزانسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے جن دو فلسطینیوں پر پابندی لگائی ہے وہ اس فلسطینی علاقے کے رہنے والے ہین جس پر اسرائیل نے 1948 سے قبضہ کر رکھا ہے۔   

ان میں سے ایک کارکن حذیفہ ابو ہانی کا کہنا ہے کہ اسے قابض اسرائیلی پولیس نے فون کر کے اطلاع کی ہے کہ وہ اب مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ پابندی تا اطلاع ثانی لگائی ہے۔   

جبکہ دوسرے خاتون  فلسطینی کارکن امیہ ابو شکرہ پر دس دن تک مسجد اقصیٰ میں  نہ داخل ہو سکنے  کی پابندی لگائی ہے۔ ابو شکرہ کو اتوار کے روز اس وقت قابض پولیس نے یروشلم کے پرانے شہر سے گرفتار کیا تھا۔ جب فلسطینی خواتین مسجد اقصیٰ میں داخل ہو رہی تھیں اور پولیس انہیں زبردستی روکنے کے لیے پہنچ گئی

مختصر لنک:

کاپی