اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جمعرات کو "سائبر” یونٹ کا انکشاف کیا ہے، جو اس کے یونٹوں میں سے ایکہے جو اس کے ساتھ 8 سال سے زیادہ عرصے تک خفیہ طور پر کام کر رہی ہے۔
القسام نے شہیدکمانڈر جمعہ طحلہ کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اعلان کیا کہ وہ سائبر یونٹکے بانی تھے۔اس کی بحالی اور ترقی پر انہوں نے کام کیا اور ان کی کمان میں اس نےقابض دشمن کے کئی مشن پر سائبر حملے کیے۔
اس نے اس یونٹ کےایک ممبر شہید انجینیر محمد الطواشی کا انکشاف کیا، جو سیف القدس کی جنگ کے دوراننمایاں ہوئے تھے۔
القسام نے کہا کہ”2014 میں ہم ایک سائبر یونٹ قائم کرنے کے لیے نکلے، اور طحلہ اس کام کے لیےسب سے موزوں فرد تھے۔ انہوں نے یہ کام سنھبالنے کے ساتھ اس کے لیے افراد کار کواکٹھا کرنا اور ان کی صلاحیتوں کو بہتر کرنا شروع کیا۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ ایک خصوصی ٹیم کے ساتھ تجربات کیے گئے، اور اس جدید باڈی کی تعمیرکے مراحل کو قریب سے دیکھا گیا۔ الطحلہ نے سائبر کے کام کو بڑے پیمانے پر ترقی دینےمیں اپنی دلچسپی کو بروئے کار لانے کی بھرپور کوشش کی قسام سائبریونٹ کو سپورٹکرنے کے لیے ایک باڈی قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ وہ القدس الیکٹرانک آرمی کے قیام کے خیال کےمالک تھے۔”
القسام نے اشارہکیا کہ اس فوج کا خیال عرب اور اسلامی قوموں کی سطح پر ممکنہ طور پر سب سے زیادہتوانائیوں کو متحرک کرنا ہے، جو سائبر کے میدان میں تجربہ رکھتے ہیں اور انہیںدشمن اوراس کے مفادات کے خلاف سائبر حملے کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔
القدس سائبر فورس نے بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جوکہ قسام سائبر فورس کے آپریشنز کے علاوہ دشمن کی حکومتوں پر نمایاں اثرانداز ہوئی۔
القسام نے مزیدکہا کہ ابو مجاہد اور قسام کے انجینیروں کے ایک گروپ نے صہیونی دشمن کے متعددسسٹمز اور کنٹرول پینلز پر تجربات کرنا شروع کیے۔ ان کی کوششیں اور تجربات کامیابرہے۔