بدھ کے روز اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان فوزی برہوم نےغرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں مسجدابراہیمی کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے قابضریاست اور اس کے آباد کاروں کی طرف سےمسجد ابراہیمی کے خلاف کارروائیوں کوجُرم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
فوزی برھوم نے ایکتحریری بیان میں مزید کہا کہ "ہم صیہونی قابض حکام کی طرف سے نمازیوں کےسامنے الخلیل میں ابراہیمی مسجد کو بند کرنے اور آباد کاروں کو اس کی بے حرمتیکرنے اور یہودیوں کے یوم تخت کے انعقاد سے اس کی حرمت کو پامال کرنے کی شدید مذمتکرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسجد ابراہیمی کی بندش کو عبادت کی آزادی اور مسلمانوں کےمسجدمیں نماز ادا کرنے کے حق کی کھلی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔
برہوم نے زور دےکر کہا کہ مسجد ابراہیمی ایک خالصتاً اسلامی اوقاف ہے، اور یہودیوں کا اس پر کوئیحق نہیں ہے، جس کی تصدیق یونیسکو نے 2017 میں کی تھی۔
انہوں نے فلسطینیعوام اور اس کی فورسزاور دھڑوں پر زور دیا کہ وہ صیہونی خلاف ورزیوں کے خلافمزاحمت کریں۔بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فعل کیمذمت اور مجرمانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔
منگل کی شام قابضاسرائیلی فوج نے یہودیوں کی تعطیلات کے بہانے مسجد ابراہیمی کو بند کر دیا اور اسکے گردونواح میں اپنے فوجی تعینات کرکے اس کا پہرہ سخت کردیا گیا تھا۔