چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی خاتون قیدی اسراء جعابیص اسیری کے آٹھویں سال میں داخل

بدھ 12-اکتوبر-2022

مقبوضہ بیتالمقدس کے جنوب مشرق میں واقع جبل مکبر قصبے سے تعلق رکھنے والی زخمی قیدی اسراء جعابیص(38 سال) منگل کوقید کے مسلسل آٹھویں سال میں داخل ہوگئیں۔

بیت المقدس کیاسیران کی کمیٹی کے سربراہ امجد ابو عصب نے بتایا کہ جعابیص کو 11 اکتوبر کو اسوقت گرفتار کیا گیا جب وہ الزعیم قصبے سے ملحقہ سڑک پر اپنی گاڑی چلا رہی تھیں۔قابض حکام نے اس پر جھوٹا الزام لگایا کہ وہ کار میں دھماکہ خیز مواد لےجا رہیتھیں کو پھٹ گیا تھا جب کہ جعابیص اپنا مکان تبدیل کر نے کے بعد گھر کا سامان لےجا رہی تھیں جس میں  ایک گیس سلینڈربھیشامل تھا۔

ابو عصب نےنشاندہی کی کہ گاڑی میں آگ لگنے سے جعابیص کا پورا جسم پر شدید جھلس گیا۔ مگرصہیونی حکام نے اسے ایک عسکری کارروائی قرار دیتے ہوئےگیارہ سال قید کی سزا سنادی۔

انہوں نے مزیدکہا کہ جب اسے گرفتار کیا گیا تو وہ اپنے پیچھے اپنے اکلوتے بچےکوعمر چھوڑ گئیتھیں۔ وہ کئی جیلوں میں رہ چکی ہیں اور فی الحال دیمون جیل میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسراءکو زخموں اور جلن کی تکلیف ابھی تک موجود ہے۔ اسے کئی فوری سرجری کرنے کی ضرورتہے، لیکن جیل انتظامیہ اس کے لیے ضروری علاج فراہم کرنے میں تاخیر کر رہی ہے۔

ابو عصب نے کہاکہ قید اور جسمانی تکلیف کے باوجود چار سال قبل اسرا نے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ وہدستکاری میں بہت مہارت رکھتی ہیں اور وہ اپنے ساتھی قیدیوں کے ساتھ تمام سرگرمیوںمیں حصہ لیتی ہیں۔

قیدیوں کے امورسے متعلق اداروں کے مطابق گذشتہ اگست کے آخر تک اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوںاور اسیران کی کل تعداد تقریباً چار ہزار 650 تک پہنچ گئی، جن میں 32 خواتین قیدی،180 بچے اور تقریباً 743 انتظامی قیدی شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی