حماس نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کے مسئلے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ اب بھی ہماری اہم ترین ترجیح کا حصہ ہے۔ اس لیے فلسطینیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رہے گی۔
حماس کی طرف سے اس بات کا اظہار ایک اخباری بیان میں کیا گیا ہے۔ یہ بیان حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ہاتھوں اغوا کیے گئے اسرائیلی فوجی ناخشون واچسمین کے واقعے کے 28 سال مکمل ہونے کے سلسلے میں جاری کیا گیا ہے۔
حماس کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کو اغوا کرنے کے واقعے نے ہمارے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے راہ ہموار کرنے میں مدد کی تھی۔ واضح رہے اس اغوا کے بعد ہی اسرائیل سینکڑوں فلسطینیوں کو رہا کرنے پر مجبور ہوا تھا۔
جاری کردہ بیان میں حماس نے اسرائیلی فوجی کے اغوا کی حوالے سے شہید ہونے والے تین فلسطینیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ بعدازاں جب اسرائیلی فوج نے اپنے مغوی فوجی کو رہا کرانے کے لیے آپریشن کیا تو اس دوران بھی تین فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ لیکن بعد ازاں اسرائیل کو ان فوجیوں کو چھوڑنا پڑا تھا۔
خیال رہے فلسطینیوں قیدیوں کے امور سے متلعق فورم پی پی ایس اس وقت 4650 فلسطینی اسرائیل کی جیلوں میں قید ہیں ۔ ان میں 32 خواتین اور 180 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔ جبکہ 743 ایسے فلسطینی ہیں جنہیں انتظامی حکم کے تحت بغیر کسی جرم کے نظر بند کیا گیا ہے