فلسطین اور بیرونملک کے علماء نے مسجد اقصیٰ کی حمایت کے لیے قوم کی کوششوں کو تیز کرنے، مقبوضہ بیتالمقدس میں فلسطینیوں کی ثابت قدمی کی حمایت کرنے اور قابض ریاست کی جارحیت کو چیلنج کرنے اور اس کے منصوبوں کوناکام بنانے کی صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔
اتوارکی شام غزہمیں ایک آن لائن سیمینار جس کا اہتمام غزہ کی پٹی میں القدس کے لیے کام کرنے والےاداروں ،علما اور فلسطینی اسکالرز ایسوسی ایشن کے تعاون سے کیا گیا میں علما نےخطاب کیا۔
پروگرام سے خطابمیں فلسطینی علماء کی انجمن کے صدر نسیم یاسین نے اس بات پر زور دیا کہ القدس ہر ایککا کمپاس ہے اور یہ کہ دنیا بھر کے مومنین کے دلوں کا مرکز ہے کیونکہ یہ اس عظیممقام کی نمائندگی کرتا ہے جو مسلمانوں کا پہلا قبلہ رہا ہے۔ یہ ایک مقدس سرزمین ہےجسے نبی پاک ﷺ کے سفرمعراج کا شرف حاصل ہے اور یہاں موجود مسجد اقصیٰ حرمین شریفینکے بعد دنیا میں مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔
انہوں نے پروگراممیں شرکت کرنے والے علماء کرام اور القدس کے لیے کام کرنے والے اداروں کا خیرمقدمکیا۔
انہوں نے فلسطیناسکالرز ایسوسی ایشن اور بیرون ملک دیگر علمی اداروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوںنے بیت المقدس شہر اور مسجد اقصیٰ کی حمایت میں اس تقریب میں شرکت کی۔
فلسطینی اسکالرزایسوسی ایشن کے سربراہ نواف التکروری نے مسجد اقصیٰ کی حمایت میں علماء کی مسلسلکوششوں کو قابل تحسین قرار دیا۔ انہوں نے تمام علماء اور مبلغین سے مطالبہ کیا کہوہ عوام الناس میں مسجد اقصیٰ کو درپیشخطرات کے بارے میں آگاہی فراہم کریں۔
انہوں نے فلسطینیعوام بالخصوص مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں متعین اہالیان بیت المقدس کی ثابت قدمی کیحمایت پر زور دیا اور مسجد اقصیٰ میں رباط کی فضیلت پر بات کی۔
مسلم علماء کی بینالاقوامی یونین کے سکریٹری جنرل علی القراء داغی نے ایک ریکارڈ شدہ تقریر میں کہاکہ علماء انبیاء کے وارث ہیں، اور وہ اس قوم کے امین ہیں۔ وہ حاکموں کا دوسرا حصہہیں جیسا کہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا، یہ ذمہ داری بھی علماء پر عائدہوتی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "آج ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم اپنی تمام قیمتی جانیں، اپنی جان و مال سب کچھ خدا کی خاطر اوراپنے اولین مقصد اور ایمان کی خاطر قربان کر دیں۔ ہم بیت المقدس اور الاقصیٰ اورمبارک سرزمین فلسطین کی خاطر قربانی دیں۔ "
فلسطین ایڈوکیٹسفورم کے سیکرٹری جنرل سلمان السعودی نے کہا کہ القدس شہر اور الاقصیٰ میں جو کچھہو رہا ہے وہ ایک بڑے خطرے کی علامت ہے۔انہوں نے خبردارکیا کہ اسرائیل مسلمانوں کےقبلہ اول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتا ہے، مسلمانوں کو اس حوالے سے اپنیذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔