کل جمعرات کو قابضاسرائیلی حکام نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے پانچ نوجوانوں کو 500 شیکل جرمانہادا کرنے کے علاوہ اس ماہ کی اٹھارہ تاریخ تک مسجد اقصیٰ میں جانے پر پابندی کا فیصلہسنا دیا۔
وکیل خالد زبارقہنے بتایا کہ مسجد اقصیٰ سے بے خل کیے جانے والے شہریوں میں طارق علیان، رامیعبدالسلام، محمد اور نایل جبارین اور محمد محامید شامل ہیں۔
قابض فوج نے انپانچ نوجوانوں کو بدھ کو مسجد اقصیٰ پریہودی آباد کاروں کے دھاوے کے دوران گرفتارکیا تھا۔
قابض اسرائیلیفوج نے مسجد میں رباط سے ان کی حوصلہ شکنی کرنے اور اس پر دھاوا بولنے کی بار بارکی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے المرابطات اور مسجد اقصیٰ سے فلسطینی نوجوانوں کودور کرنے کی مجرمانی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
صہیونی تعطیلاتاور تقریبات کے دوران مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کی بے دخلی میں اضافہ ہوتا ہے۔