یورپی یونین نے فلسطینی کم سن شہید ریان سلیمان کی شہادت کے واقعے کے معاملے کو تحقیقات کے زمرے میں ڈالنے کا کہہ دیا ہے۔ یہ بھی کہا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات اسرائیلی اتھارٹی کرے۔
ایک اخباری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کو کم سن ریان سلیمان کی موت پر صدمہ پہنچا ہے۔ اس بچے کو مبینہ طور پر اس وقت ہارٹ اٹیک سے انتقال ہو گیا تھا جب اسرائیلی قابض فوجی اس کا تعاقب کر رہے تھے کہ اسی دوران بچہ ہارٹ اٹیک سے گر کر جاں بحق ہو گیا ۔
یہ واقعہ مغربی کنارے کے گورنریٹ بیت لحم میں پیش آیا ۔ یورپی یونین کی طرف سے بچے کے خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت بھی کیا گیا ہے۔
یورپی یونین نے کہا بین الاقوامی قانون کے تحت بچوں کو خصوصی طور پر حق تحفظ حاصل ہے۔ واضح رہے سات سالہ بچہ ریان سلیمان جمعرات کے روز اسرائیلی قابض فوج کے ظلم و جبر کا نشانہ بنا تھا۔ جمعہ کے روز اس کے جنازے کے جلوس کو روکنے کے لیے بھی اسرائیلی قابض فوجیوں نے شرکا جنازہ پر دھاوا بول دیا تھا۔
واضح رہے شہدا کے خاندانوں کی قومی اسمبلی کے جاری کردہ اعداد و شمار کےمطابق سال 2022 کے دوران اب تک 15 کم سن فلسطینی بچے اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔