کل بدھ کے روزفلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارت کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردیمیں چار فلسطینی نوجوانوں کی شہادت کےواقعے کے خلاف کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہوگئےہیں۔ غرب اردن میں ہونے والے مظاہروں میں قابض فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیانجھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
قابض افواج اورفلسطینی شہریوں کے درمیان چوکیوں اور بائی پاس سڑکوں اپر جھڑپیں ہوئیں۔ جنین میںچار فلسطینیوں کی شہادت کے واقعے کی خبر سنتے ہی کئی شہروں میں قابض فوج کے خلافاحتجاجی مظاہرے شروع ہوئے گئے تھے۔
غرب اردن میںہونے والے مظاہروں کے دوران 34 شہریزخمی ہوئے۔ ان میں سے بیشتر نابلس شہر میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں زخمیہوئے۔
کئی مقامات پریہودی آبادکاروں اور فلسطینی شہریوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
ہلال احمر کےعملے نے بتایا کہ ان کی ٹیموں نے نابلس میں دیر شرف اور حوارہ کےمقامات پر تصادم میں34 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ دیر شرف میں دھاتی گولیاں لگنے سے کئی فلسطینی زخمی ہوئے جب کی 13 فلسطینی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ نابلس کے گاؤں ماداما میں آباد کاروں کے تشدد سے 8 شہری زخمی ہوئے۔
قابض افواج نےمقبوضہ مغربی کنارے اور القدس میں 199 بستیاں اور 220 چوکیاں قائم کر رکھی ہیں جنمیں 913000 سے زائد آباد کار رہتے ہیں، جن میں 350 ہزار مقبوضہ مشرقی بیت المقدسمیں شامل ہیں، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تقریباً روزانہ حملے کرتے ہیں۔
قلقیلیہ میں،کراسنگ ایریا میں جھڑپوں میں 14 شہری زخمی ہوئے۔
بدھ کی شام البیرہشہر کے شمالی داخلی دروازے پر اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کےدوران ایک نوجوان شدید زخمی ہوا۔
وزارت صحت نےکہا: البیرہ کے شمالی دروازے پر تصادم کے مقام سے براہ راست گولیوں سے زخمی ہونےوالے ایک شخص کو تشویشناک حالت میں آپریٹنگ روم میں داخل کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ صیہونیقابض فوج نے بدھ کے روز الخلیل شہر کے جنوبی علاقے سے دو بچوں کو گرفتار کر لیا۔
وفا ایجنسی کےمطابق، قابض فوجیوں نے دو بچوں کوجن کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی الخلیل کےجنوب میں کارنٹینا گول چکر کے قریب سے روکاجس کے بعد انہیں فوجی گاڑی میں ڈال کرنامعلوممقام پر منتقل کردیا گیا۔