جمعه 15/نوامبر/2024

القرضاوی کا علم ومزاحمت کا بویا بیج جلد ثمرآور ہوگا: مشعل

بدھ 28-ستمبر-2022

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے زور دے کر کہا ہے کہ  ممتاز عالم دین اور عصرحاضر کے مجدد اسلامالشیخ یوسف القرضاوی نے مزاحمت اور علم کے فروغ میں جو بیج بویا وہ ایک دن ثمر آورہوگا۔ اسے قابض ریاست کے جوئے سے آزاد کرکے اور ہم فلسطین کی آزادی کی راہ ہموار کرے گا۔

انہوں نے قطری دارالحکومتدوحہ میں الشیخ القرضاوی کی آخری آرام گاہ میں ان کی نماز جنازہ کے موقع پر ایکتقریر میں مزید کہا کہ "ہم ایک عظیم انسان کے لیے ایک عظیم مزار کے سامنےکھڑے ہیں جس نے اپنی ساری زندگی خدا کے لیے گزاری، وہ ہر چیز کے امام تھے۔ علم کےفنون اور کام اور جہاد کے میدان میں وہ ایک سرخیل تھے۔”

انہوں نے کہا کہ میںالشیخ القرضاوی کو تقریباً چالیس سال پہلے جانتا تھا۔ وہ نہ صرف اپنے بیٹوں اور بیٹیوںکے باپ تھے، بلکہ ہم سب کے، میرے اور میری نسل کے لیے۔ ہم ان کے شاگرد ہیں جنہیںاس بات پر فخر ہے۔ انہوں نے ہمیں سائنس، اعتدال اور رواداری کے اصول سکھائے اورقوم کی فکر کے ساتھ زندگی گزارنا سکھایا۔ فلسطین، القدس اور الاقصیٰ ان کے دل ودماغ میں موجود تھے اور وہ اس مقصد اور قوم کے مسائل کے لیے زندہ رہے۔ وہ اس عہدپر دنیا سے چلے گئے جس پرپوری زندگی گذاری۔

مشعل نے وضاحت کیکہ آج فلسطین، القدس اور الاقصیٰ الشیخ القرضاوی کی کمی محسوس کر رہا ہے، کیونکہوہ واقعتاً مرحوم اس کے شاہد اور گواہ ہیں۔ مشرق و مغرب میں ملک کے ممتاز علمائےکرام اور رہ نماؤں کا ایک گروہ، ان کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔ ہم نے پوری تندہی سےقوم کو فلسطین پر اکٹھا کیا، تاکہ امید اور سلامتی 2001 میں بیروت میں فلسطینکانفرنس کے انعقاد سے حاصل ہو، جس نے القدس انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے قیام کا اعلان کیا۔

مشعل نے مزید کہاکہ جب صیہونیوں نے 2008-2009 کی جارحیت میں غزہ پر حملہ کیا تو الشیخ القرضاوی اورقوم کے رہ نما مزاحمت کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے دمشق آئے اور انھوں نے علاقے کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ مبارک اور مقدس فلسطین ان کی زیارت کا شرف حاصل ہوا۔

خیال رہے کہممتاز عالم دین علامہ یوسف القرضاوی دو روز قبل قطر کے دارالحکومت دوحا میں انتقالکرگئے۔ ان کی عمر چھیانوے سال تھی۔

مختصر لنک:

کاپی