پانچ فلسطینی نظر بندوں نے قابض اسرائیلی اتھارٹی کی طرف بلاجواز نظر بندیوں کے خلاف بھوک ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رکھی ہے۔ یہ بات لائر فار جسٹس گروپ کے سربراہ مھند کراجہ نے بتائی ہے۔ مھند کراجہ کے مطابق جیل میں بند کیے گئے ان پانچ فلسسطینیوں نے اپنی بھوک ہڑتلا چار دن قبل شروع کی تھی۔
مھند کراجہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ ان پانچوں کو اسرائیلی بیتونیہ جیل میں رکھا گیا ہے۔ یہ اسرائیلی جیل مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں واقع ہے۔ پانچوں فلسطینی شہری اس لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے کہ قابض اتھارٹی نے انہیں بغیر کسی قصور کے جیل بند کررکھا ہے۔ ‘
کراجہ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ان پانچوں قیدیوں کی صحت بگڑ چکی ہے اور اس وجہ سے ان کی جانوں کو بھی خطرہ ہے۔ ایک بھوک ہڑتالی فلسطینی احمد حارث کی بہن اسماء نے بتایا ہے کہ ان کے بھائی کو 114 دنوں سے نظر بند کیا گیا ہے۔ جبکہ اس کی صحت اچھی نہیں ہے۔ اس لیے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس جانب متوجہ کرنا چاہیے۔ تاکہ ان کے بھائی کی رہاائی ممکن ہو سکے۔
ایک اور فلسطینی قید کی ہمشیرہ رہیب نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا ‘ ان کی حالت اس حد تک خراب ہو چکی ہے کہ اس کے لیے سانس لینا بھی مشکل ہوتا جارہا ہے۔ رہیب جے مطابق ان کے بھائی کو بڑھاپے اور خراب صحت کے باوجود جیل میں رکھا گیا ہے۔ حتی کہ قیدیوں کو جیل میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔