اسرائیلی قابض اتھارٹی نے آج صبح القدس کے قدیمی شہر میں ایک فلسطینی خاندان کا گھر بغیر اجازت تعمیرات کا الزام لگا کر مسمار کروا دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق فرید جابر کو اسرائیلی بلدیہ کی جانب سے مسماری کا نوٹس ملنے کے بعد قدیمی شہر کی شرقی جانب باب الاسباط کے علاقے کے قریب اپنا گھر مسمار کرنا پڑا۔
خاندان کو حکم دیا گیا کہ اگر وہ بلدیہ کو مسمار کرنے کے بھاری اخراجات اور جرمانہ ادا کرنے سے بچنا چاہتے ہیں تو خود ہی مکان گرا دیں۔
اسرائیلی اقدام کے نتیجے میں آٹھ افراد کا خاندان بے گھر ہو گیا ہے۔
بیت المقدس میں یہودآباد کاری منصوبے پر عمل درآمد کے لیے سیکڑوں فلسطینیوں کے گھروں کے انہدام یا فلسطینیوں کے اپنی زمینوں سے مستقل انخلا کا خطرہ ہر دم لگا رہتا ہے۔
اہلِ فلسطین بھاری واجبات ادا کرنے کے بعد ہی اپنی زمین پر گھروں کی تعمیر کر پاتے ہیں۔
اس کے باوجود اسرائیلی قابض حکام جب چاہیں مسماری یا انخلا کے احکام جاری کر دیتے ہیں۔ مقبوضہ مقدس شہر میں فلسطینیوں کے مکانات کو منظم طریقے سے مسمار کرنے کا مقصد مظلوم فلسطینیوں کو شہر سے مستقل نقل مکانی پر مجبور کرنے کی مذموم کوشش ہے۔