مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں نے ہفتے کے روزایک فلسطینی ڈرائیور کوگولی مار کر شہید کردیا ہے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فلسطینی نے اپنی گاڑی فوجیوں پر چڑھانے کی کوشش کی تھی جبکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ٹریفک حادثہ تھا۔
صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ فوجیوں اور پولیس نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر نابلس کے نواح میں گشت کے دوران میں ایک گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی تھی جب ڈرائیور نے انھیں کچلنے کی کوشش کی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے حملہ آور کو’ناکارہ‘ کردیا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے ڈرائیور کی شناخت 36 سالہ محمد علی عوض ابو کافیہ کے نام سے کی ہے۔اس کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس کے قریب مغربی کنارے کے قصبے بیت اجزا سے تھا۔
وزارت نے کہا کہ اسرائیلی پولیس نے جان بوجھ کر عوض کو گولی ماری ہے۔اس کا مقصد اسے قتل کرنا تھا کیونکہ اس کی گاڑی ٹریفک حادثے میں پولیس کی ایک گاڑی سے ٹکرا گئی تھی۔
بیان میں اسرائیلی فورسز پرالزام عاید کیا گیا ہے کہ انھوں نے ایک ’’بے بس فلسطینی‘‘کو قتل کیا ہے جو کوئی خطرہ پیدا نہیں کررہا تھا‘‘۔
غربِ اردن کے شمالی شہروں اور قصبوں بالخصوص جنین اور نابلس میں مارچ کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پربدامنی دیکھی جا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے مبیّنہ حملہ آورفلسطینیوں کے تعاقب میں اس علاقے میں سیکڑوں چھاپا مارکارروائیاں کی ہیں اور ان کے ردعمل میں جھڑپوں میں مزاحمت کاروں سمیت درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔