جمعرات کی شامفلسطین کےمقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے جنوب مغرب میں بیت سیرا چوکیکے قریب چاقو کے حملے میں متعدد آباد کار زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آورکو اسرائیلیفوج نے گولیاں مار کر شہید کردیا۔
عبرانی میڈیاذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مودیعین بستی کے قریب بیت سیرا چوکی کے قریب چھریوں کےحملے میں 8 آباد کار زخمی ہوئے، جن میں سے 5 کو چاقو کے وار اور 3 کو کالی مرچ گیسکے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج اور آباد کاروں نے فلسطینی نوجوان کوپکڑنے کی کوشش کی مگر وہ جھڑپ میں شہید ہوگیا۔
چاقو مارنے کیبہادرانہ کارروائی مسجد اقصیٰ میں آباد کاروں کی بڑی دراندازی کے نقطہ نظر کے ساتھسامنے آئی ہے، جہاں آنے والے دور میں الاقصیٰ کے خلاف آبادکاری کی جارحیت کی ایکبڑی لہر کے آغاز کی توقع ہے۔ یہودی آباد کاروں میں مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیماتکے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے ساتھ ناچ گانے جیسی غیراخلاقی حرکات سے مسجد اقصیٰکی بے حرمتی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ مقامہ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہودیشرپسند عناصر قبلہ اول کی تاریخی حیثیت کو ختم کرنے اور اسے زمانی اور مکانی تقسیمکی سازش کررہے ہیں۔
درایں اثنااسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے مغربی کنارے، بیت المقدس اور مقبوضہ اندرونی علاقوںمیں فلسطینی عوام سے مسجد اقصیٰ کے لیے رحت سفر باندھنے کی اپیل کی۔ حماس کا کہناہے کہ قبلہ اول کو یہودیوں کی ناپاک ریشہ دوانیوں سے بچانے کے لیے فلسطینی مسلمانوںکا قبلہ اول میں موجود ہونا وقت کی ضرور ہے۔