پنج شنبه 01/می/2025

یہودیوں کے مسجد اقصی میں بگل بجانے کی رسومات بڑی آگ کا پتہ دے رہیں

جمعہ 23-ستمبر-2022

قدیم مقبوضہ فلسطین  میں سرگرم اسلامی تحریک کے رہنما الخطیب نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں بگل بجانے جیسی واہیات حرکتوں اور دیگر بائبلی رسومات انتہائی اشتعال انگیز ہیں۔ یہودیوں  کے اس احمقانہ طرز عمل ایک  عظیم آتش فشاں کا پتہ دے رہا۔ یہ آگ کسی بھی وقت بھڑک کر سارے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے کر بھسم کرسکتی ہے۔

’’حریہ نیوز‘‘ کے مطابق الخطیب نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا یہودی رہنما اپنی سیاسی مفاد کیلئے اندھے  ہوچکے  ہیں ۔  جیسے جیسے الیکشن کا بخار تیز ہوتا جارہا یہودی سیاستدانوں کی عقلوں پر بھی پردہ پڑتا جارہا  اور وہ  مسجد اقصیٰ سے متعلق انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسندانہ پالیسیوں  پر عمل پیرا ہونے کا اظہار کر رہے ہیں ۔ یہ ایک خطرناک رجحان ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کی دراندازی کو منسوخ نہ کیا گیا تو یہ صورتحال 170 کروڑ مسلمانوں کے عقائد سے تصادم تک پہنچ جائے گی  اور خطے  کو جنگ کی لپیٹ میں لے لے گی ۔

 

الخطیب نے نشاندہی کی کہ ہفتوں اور مہینوں سے، یہودی گروہ دراندازی کے دوسرے سالانہ سیزن کی تیاری کر رہے ہیں، جیسا کہ یہودیوں کا نیا سال، یوم کپور، تخت کا دن، اور دیگر، اور دراندازی کا پہلا سالانہ موسم۔

 

فلسطینی رہنما نے کہا کہ یہودی کئی ہفتوں اور مہینوں سے مسجد اقصی کی بے حرمتی کی تیاری کر رہے، یہودی انتہا پسند مسجد اقصی  میں  نئے عبرانی سال کے تہوار،  عید الغفران، عید العرش اور دیگر یہودی تہواروں کے دوسرے  سیزن کے انعقاد کی تیاری کر رہے اور گزشتہ سال سے بڑھ کر مسجد اقصی کے تقدس کو پامال  کرنے جا رہے ہیں ۔،

انہوں نے متنبہ کیا کہ معاملہ اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ یہودیوں کے نام نہاد ہیکل کی تعمیر کیلئے سرگرم ایک تنظیم ’’ دی ٹیمپل ماؤنٹ ان آور ہینڈز‘‘ نے انتہائی شمال سے یہودیوں کو مسجد اقصی لانے کیلئے مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یہ سب یہودی مسجد اقصی اور اس کے صحن میں آکر موسیقی اور ناچ گانے پر مشتمل بے ہودہ رسومات ادا کرکے آگ بڑھکانے کی تیاری کررہے۔

اسرائیل نے نئے عبرانی سال کے آغاز پر مسلمانوں کے عقیدے اور  ان کے قبلہ اول  کے خلاف کھلم کھلا جنگ کا اعلان کردیا ہے جس کا نتیجہ اچھا نہ  ہوگا۔

 

انہوں نے کہا شیرون کا 28 ستمبر 2000 کو مسجد اقصی پر حملہ بھی وہ چنگاری تھی جس سے فلسطینی انتفاضہ کو بھڑکا دیا تھا۔

اس مرتبہ  پھر صورتحال خراب ہوئی تو اس کی ذمہ داری میں لائر، گانٹس، بن گویر اور نیتن یاھو مکمل طور پر شریک ہوں گے۔

 

الخطیب نے خبردار کیا کہ قابض صہیونی حکومت مسجد اقصیٰ کو یہودی رنگ میں رنگنے کے لئے قدم قدم پر خطرناک پالیسی اپنا رہی ہے جس سے کسی بھی وقت ملک میں اور خطے میں آگ بھڑک سکتی ہے۔ 

مختصر لنک:

کاپی