فلسطینی اتھارٹیکی سکیورٹی سروسز کی طرف سے گولی لگنے سےایک فلسطینی شہری کی موت واقع ہوگئی۔ یہواقعہ شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے نابلس کے مرکز میں گرفتاری کے خلاف احتجاج کےدوران پیش آیا۔ عباس ملیشیا نے فلسطینی شہریوں عمید طبیلہ اور مصعب اشتیہ کوحراست میں لیا جس کے خلاف شہری احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
عباس ملیشیا نےفلسطینی شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجےمیں ایک شہری شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔
نابلس کے مقامیذرائع نے نابلس میں مظاہرین کے خلاف پی اے سکیورٹی کریک ڈاؤن کے دوران سر میں گولیلگنے سے فراس یاش کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، وہ شہید امجد یاش کے بھائی ہیں۔
عرین الاسود گروپنے شہید فراس کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ ہم فراس کیموت پر شکستہ دل ہیں۔
دوسری طرففلسطینی سیاسی حلقوں نے شہری کو دوران احتجاج گولی مار کر شہید کرنے کے واقعے کیشدید مذمت کرتے ہوئے اسے عباس ملیشیا کی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔