پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور اسرائیلی قبضہ کے خلاف جدوجہدکیلئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئےعالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ خود مختارفلسطینی ریاست کے قیام میں مدد کرے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو،عالمی برادری کو مصیبت زدہ فلسطینیوں کی حفاظت کرنی چاہئے اور شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لئے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کواو آئی سی کی فلسطین سے متعلق چھ رکنی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
او آئی سی کی کمیٹی برائے فلسطین میں پاکستان، سینیگال، ملائیشیا اور گنی کے وزرائے خارجہ کے علاوہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ سفارتکار اس کے چھٹے رکن کے طور پر شامل ہیں۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی قبضہ اور مظالم پورے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام، کشیدگی اور تنازعات کی بنیادی وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام لانے کے لئے مسئلہ فلسطین کوجو خطے میں عدم تحفظ اور اس کے متعدد تنازعات کا منبع ہے ،مؤثر طریقے سے پہلی اور فوری ترجیح کے طور پر حل کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں بشمول بچوں کے مسلسل قتل اور زخمی کرنے، مقدس مقامات کے تقدس کی خلاف ورزی، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور فلسطینی خاندانوں کی زبردستی نقل مکانی اور فلسطینی صحافی شیرین ابو عقیلہ کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جاری خونریزی کو روکنے اور مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کے انسانی وقار اور انسانی حقوق کی بحالی کے لئے کسی بھی اقدام میں دوسرے رکن ممالک کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے تیار ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری جارحیت کو روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں ۔
عالمی برادری کو مصیبت زدہ فلسطینیوں کی حفاظت کرنی چاہئے اور شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لئے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ جارحیت کرنے والے اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کے درمیان غلط مساوات پیدا کرنے کی کوششیں ناقابل معافی ہیں ،امت مسلمہ کی اجتماعی آواز کے طور پر او آئی سی کو اس فریب کارانہ تاثر کو ختم کرنے کے لئے متحد ہو کر کام کرنا چاہئے۔
اسرائیل کی جانب سے بشمول چوتھے جنیوا اور دیگر انسانی حقوق کے کنونشنزاور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے خلاف انصاف کے حصول کے لئے مناسب احتسابی طریقہ کار بنایا جانا چاہئے۔ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام، 1967 سے پہلے کی تسلیم شدہ حدود میں القدس الشریف کے دارالحکومت کے طور پر فلسطین اسرائیل تنازعہ کا واحد حل ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے امن عمل ضروری ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق بالخصوص ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔