فلسطینی بدووں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کے قابض اسرائیلی اتھارٹی کے شدت اختیار کر چکی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف عالمی برادری اور فلسطینی فیصلہ کن اقدامات کریں۔ کیونکہ یہ اسرائیلی کارروائیاں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کے مترادف ہیں۔ اس امر کا مطالبہ اسلامی عیسائی کمیٹی نے اپنے ایک مشترکہ اخباری بیان میں کیا ہے۔
اسلامی کمیٹی نے مقبوضہ یروشلم اور اس کے مضافات میں فلسطینی بدووں کے خلاف بڑھتے ہوئے اور مسلسل اقدامات کی مذمت کی اور کہا یہ یروشلم کی شناخت کو تبدیل کر کے یہودیانی کی اسرائیلی کوشش ہے۔
کمیٹی کے مطابق ماضی میں اس طرح کی شدد تر ہو چکی مہم کی مثال نہیں ملتی، مگر اب ایک مہم کے طور پر فلسطینی بددوں کو ان کے گھروں سے بے گھر کیا جارہا ہے۔ آئے روز کئی خاندانوں کے رہائشی یونٹس کو مسمار کیا جارہا ہے۔ ان کی زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں اور ان کی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے۔
کمیٹی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب یہ اسرائیلی مہم تیز تر ہے اور قابض اتھارٹی نے ایک درجن سے زائد فلسطینی بددوں کوان کے گھر گرانے کا نوٹس دیا ہے۔ کمیٹی نے بڑے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں کے تحت فلسطینیوں کی ان کی زمین سے جبری بے دخلی اور ان کی جائیدادوں کی ضبطی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل پرستانہ مہم کا حصہ ہیں۔ اس لیے قابل قبول نہیں ہیں۔
ان اسرائیلی کارروائوں کا مقصد مقبوضہ یروشلم کی یہودیانے کی اسرائیلی کوششوں کو آگے بڑھانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ اس لیے لازم ہے کہ عالمی برادری اور فلسطینی تنظیمیں فیصلہ کن اقدامات کریں۔ تاکہ فلسطینیوں کی اپنے گھروں اور زمین سے جبری بے دخلی کی کارروائیاں رک سکیں اور انہیں جبری بے دخلی سے تحفظ مل سکے۔
واضح رہے اب ایسا شاید ہی کوئی دن گذرتا ہے کہ فلسطینی عوام کے گھروں کی مسماری اسرائیلی قابض اتھارٹی نہیں کر رہی ہوتی ہے۔ ان کے گھروں کو گرانے کے نوٹس نہیں دے رہی ہوتا یا فلسطینیوں کو تعمیراتی لائسنس سے انکار نہیں کیا جاتا ہے ۔ منگل کے روز اس سلسلے میں 15 فلطینی بدو گھرانوں کو ان کے رہائش مسمار کر نے کے نوٹس دیے گئے ہیں۔ یہ نوٹس مقبوضہ یروشلم کے شمال مغربی علاقوں بلدیہ بیر نبالا اور بیت حنینا کے رہائشیوں کو جاری کیے گئے ہیں۔