جرمن خبر رساں ادارے ’’ڈوئچے ویلے‘‘ نیٹ ورک نے اپنے ملازمین پر لازم کر دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کو تسلیم کر لیں ورنہ انہیں نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔
پریس رپورٹس میں بتایا گیا کہ ستمبر کے آعاز میں نیا ریڈیو کنڈکٹ کوڈ منظور کیا گیا تھا۔ ان ضوابط میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شق بھی شامل کی گئی اور کہا گیا کہ تازہ رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی ضرورت ہے۔
عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق جرمن ادارے ڈوئچے ویلے نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کو ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا اس کا حق ہے۔
نئے ضوابط کے مطابق ریڈیو قابض اسرائیل کے متعلق خصوصی عزم اور رویہ کا حامل ہے۔
یاد رہے کہ ریڈیو ڈوئچے ویلے نے اپنے شعبہ عربی سے سات عرب ملازمین کو اس وقت بر طرف کر دیا تھا جب ان کے خلاف تحقیقات میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یہ افراد یہودی دشمن عقیدہ رکھتے ہیں۔
بعد ازاں جرمن عدالتوں کے حکم پر ان کو بحال کردیا گیا تھا۔ عدالت نے ڈوئچے ویلے کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
حال ہی میں برلن لیبر کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ یہود دشمنی کے الزام میں فلسطینی نژاد اردن کی خاتون صحافی فرح کو بے دخل کرنے کا ڈوئچے ویلے کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں۔