قابض اسرائیلی فوجکے ہاتھوں شہید ہونے والے یونس تایہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔تایہ کو کل بدھ کی صبح طوباس کے جنوب میں الفارعہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوجکی فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے۔
شہید کی نمازجنازہ کیمپ کی مسجد کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ اس کے بعد اسے ایک جلوس کی شکل میںمقامی قبرستان لے جایا گیا جہاں اس کی تدفین کی گئی۔ اس دوران قابض فوج نے جنازےکے جلوس پر شیلنگ بھی کی جب کہ فلسطینی شہریوں اور جنازے کے شرکا نے صہیونی ریاستیدہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور انتقام انتقام کے نعرے لگائے۔
سوگواروں نے قابضدشمن کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کی حمایت کی اور فلسطینی مجاھدین پر زور دیا کہ وہقابض دشمن کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں۔
جنازے کے شرکا نےفلسطینی اتھارٹی کی طرف سے قابض اسرائیلی دشمن کے ساتھ جاری سکیورٹی تعاون پر بھیشدید تنقید کی اور رام اللہ اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ دشمن کے ساتھ تعاون ختم کرے۔
خیال رہے کہ کلبدھ کو اکیس سالہ فلسطینی نوجوان یونس غسان تایہ طوباس میں الفارعہ کیمپ میںاسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگیا تھا۔ قابض فوج نےتایہ کو قریب سے اس کے سینے میں گولی ماری جس اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔