اسرائیلی قابض اتھارٹی نے فلسطینی بددوں کے صحرائی گاوں العراقیب میں خیمہ نما رہائشی ڈھانچوں کو 206 بار مسمار کرکے مکینوں کو بے گھر کرنے کا ایک نیا ظالمانہ ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی پولیس فورس اور قابض بدوین اتھارٹی کے اہلکاروں نے مسلسل 206 مرتبہ یہ مسماری کی ہے۔ اسرائیلی قابض اتھارٹی صحرائی علاقوں میں فلسطینی شہریوں کے گھر مسمار کرنے کا کام اسی بدوی اتھارٹی سے لیتی ہے کہ وہ دیہاتوں پر دھاوا بولے اور ہر چیز کو ملبے کا ڈھیر بنا دے۔
ان دو سو چھ بار کیے گئے مسماری حملوں کی وجہ سے بیسیوں خاندان اپنے معصوم بچوں سمیت بار بار اور ہرطرح کے موسم میں بے گھر اور بے در ہوتے رہے ہیں۔
العراقیب گاوں کے یہ قدیمی مکین اس ماحول میں مسلسل خوف کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں کہ کسی بھی وقت اسرائیلی قابض اتھارٹی کے انہدامی اہلکارگھر تباہ کرنے پپہنچ سکتے ہیں۔ کیونکہ ایک طرف اسرائیلی اہلکار بار بار ان کے گھر گراتے رہے اور دوسری جانب یہ فلسطینی بھی استقامت کے ساتھ بار بار اپنی زمین پر اپنے گھر بنانے کا جائز حق استعمال کرتے رہے۔
بتایا گیا ہے کہ اب تک 206 بار اسرائیلی مسماری سے گذرنے والے اس العراقیب گاوں میں کل 22 خاندان مقیم ہیں اور ان خاندانوں میں مجموعی طور پر آباد 110 نفوس پر مشتمل ہے۔ اسرائیل کی مستقل پالیسی ہے کہ وہ مقامی فلسطینیوں کو ان کی زمین ، گھروں ، دکانوں اور کھیت کھلیانوں سمیت ہر چیز سے محروم کرنے اور ان کی زمین پر یہودی بستیاں قائم کرنے کی کوشش میں ہے۔ اسی سلسلے میں العراقیب کو مسمار کرنے کا ظالمامہ ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔