پنج شنبه 01/می/2025

قابض اسرائیلی فوج جو فلسطینی شہداکی لاشیں بھی حراست میں رکھتی ہے:برھوم

پیر 29-اگست-2022

حماس تحریک ترجمان فوزی البرہوم نے اسرائیلی قابض اتھارٹی اور قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی شہدا کی لاشیں ورثا کے حوالے کرنے کے بجائے انہیں شہید کرنے کے بعد بھی حراست میں رکھنا انتہائی قابل مذمت ہے۔       

اسرائیلی قابض فوج نے گزشتہ سات برسوں کے دوران 102 فلسطینی شہدا کی لاشیں مسلسل حراست میں رکھی ہوئی ہیں اور سات برسوں میں مختلف مقامات اور مواقع پر شہید کیے گئے ان فلسطینیوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کی گئی ہیں۔  علاوہ ازیں  256 فلسطینی شہدا کی باقیات کو اسرائیلی قابض فوج نے ناموں کے بجائے نمبروں کی اعتبار سپرد خاک کیا ہے۔ ورثا نہیں جانتے کہ ان کے پیاروں کی قبر کونسی ہے۔      

 ترجمان اس اسرائیلی عمل کو اذیت ناک دہشت گردی قرار دیا جس کا فلسطینی شہدا کے لواحقین کو مسلسل سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فوزی البرہوم نے کہا ‘ شہدا کی لاشوں کو حراست میں رکھے رکھنا انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی ہی نہیں بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔              

حماس ترجمان نے اسرائیلی قابض فوج کی اس پالیسی کو دہشت گردانہ ، اذیت ناک اور بد ترین سوچ کی مظہر قرار دیا۔ جس کا فلسطینیوں کو مسلسل سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔  انہوں نے بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی ان کھلی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور آواز بلند کریں۔ 

 دوسری جانب حماس ترجمان نے فلطینی عوام کو بھی اس سلسلے میں اپنی آواز کو موثر انداز سے اٹھانے کے لیے احتجاج کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔  واضح رہے ستمبر 2019 میں اسرائیلی سپریم کورٹ نے ایک حکم جاری کیا تھا جس کے تحت اسرائیلی قابض فوج کے کمانڈروں کو یہ حق دیا گیا کہ وہ فلسطینی شہدا کی لاشیں بھی حراست میں رکھ سکتے ہیں۔ تاکہ مستقبل میں ان لاشوں کو اپنے مفاد میں مذاکرات کے لیے استعمال کر سکیں۔ 

مختصر لنک:

کاپی