اسرائیلی وزیر اعظم یائرلپید نے ناروے کی وزیر خارجہ انکینہوتیفلڈ سے ملاقات سے انکار کردیا ہے۔ وہ اگلے ماہ اسرائیل کا دورہ کرنے والی ہیں۔
عبرانی اخباریدیعوت احرونوت نے کہا کہ لپید کا ناروے کے وزیرسے ملنے سے انکار ناروے کےصہیونی ریاست کی متنازع کالونیوں میں تیار ہونے والی مصنوعاتکے بائیکاٹ کے فیصلے کے پس منظر میں آیا ہے، کیونکہ ناروے کی وزیر خارجہ متنازعمصنوعات پر الگ نشان لگانے اوران کی فروخت کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔
اخبار نے بتایا کہ ہوتیفلڈ فلسطینی اتھارٹی کو عطیہ کرنے والےممالک کے اجلاس میں شرکت کریں گے، جو اگلے ستمبر میں منعقد ہو گا، کیونکہ ناروے فلسطینیاتھارٹی کو عطیہ کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔”
اس نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل علیزابن نون نے ناروے کی سفیر کیرن رائڈر آس سے ملاقات کی، جس نے لیپڈ سے ملنے کے لیے ہوئٹفیلڈ کی درخواست جمع کرائی۔
"بن نون” نے جواب میں ناروے کی طرف سے (اسرائیل) کے خلافاٹھائے گئے "منفی” اقدامات کا تذکرہ کیا اور دعویٰ کیا کہ چونکہ کنیسٹ کےانتخابات قریب ہیں اس لیے اجلاس کا انعقاد "ناممکن” ہے۔