فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہرطوباس میں گذشتہجمعہ کی فجر کے وقت مسجد میں نماز کے لیے آنے والے بزرگ فلسطینی الحاج صلاحصوافطہ کو شہید کیے جانے کے بعد شہر کی مسجد میں زیادہ سے زیادہ نمازیوں کی شرکتکی اپیل کی گئی ہے۔ اس اپیل کا مقصد فلسطینی نمازیوں کے ذریعے قابض اسرائیلی دشمنکویہ پیغام دینا ہے کہ فلسطینی قوم اس کی گولیوں سے ڈر کرمساجد سے دور نہیں رہیںگے بلکہ اب وہ پہلے سے بڑھ کرمساجد کا رخ کریں گے۔
مقامی شہریوں نے ’فجر صلاح‘ کے عنوان سے ایک مہم شروع کیہے۔ اس مہم کے تحت فلسطینی شہریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ نماز فجر مسجد میں باجماعت اداکریں اور دشمن کے مذموم عزائم کو خاک میں ملاتےہوئے شہید فلسطینی کےپاکیزہ خون کے ساتھ وفائے عہد کریں۔
خیال رہے کہ الحاج صالح صوافطہ گذشتہ جمعہ کو اسرائیلی فوجیا آباد کاروں کی فائرنگ سے اس وقت زخمی ہوگئے تھے جب وہ طوباس شہر کی مسجد میںنماز فجر کی ادائی کے لیے جا رہے تھے۔ بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دمتوڑ گئے تھے۔
شہر میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کی مقامی قیادت نے’فجرصلاح‘مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ حماس نے فلسطینی آبادی کی طرف سےقابض دشمن کے خلاف بھرپور لڑائی لڑنے اور جرات مندانہ مزاحمت کی بھی تحسین کی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ الحاج صالح صوافطہ اور دیگر فلسطینیشہدا فلسطینی قوم کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں گے۔