اسرائیل میں سوشل میڈیا پرکچھ صہیونی عورتوں کے مسجد اقصیٰپر دھاووں کے دوران نامناسب لباس میں لی گئی تصاویر پوسٹ کیے جانے پر فلسطینیعوامی اور مذہب حلقوں میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
فلسطینی مذہبی حلقوں نے مسجد اقصیٰ میں ناپاک صہیونی خواتینکی اس گھٹیا حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کیسوچی سمجھی کوشش قرار دیا ہے۔
فلسطین میں قومی اور اسلامی فورسز کی فالو اپ کمیٹی نے اس بےحرمتی کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ "ایک خطرناک مثال ہے جو مسجداقصیٰ مبارمیں دیکھی گئی ہے۔
فالو اپ کمیٹی نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سختخلاف ورزی رولنگ اقدامات کے فریم ورک کے اندر آتی ہے جس کا مقصد مسجد اقصیٰ کی تقسیمآگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس مقدس مقام کے تقدس کو پامال کرنا ہے۔
فلسطین کے سرکردہ عالم دین علامہ الشیخ عکرمہ صبری نےصہیونی عورتوں کے مسجد اقصیٰ میں نیم برہنہ گشت کو فلسطینیوں اور پوری مسلم امہ کےجذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش قرار دیا۔
صبری نے کہا کہ ان تصاویر سے صاف ظاہرہوتاہے کہ یہ گروہمسجد اقصیٰ میں عبادت کی غرض سے نہیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف اشتعال پھیلانے اور انکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے آیا تھا۔
القدس شہر میں حماس رہ نما محمد حمادہ نے صہیونی خواتین کےاس شرمناک اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مقدس مقام میں داخلے کے لیے لباس کےضوابط کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم انسٹاگرام پرکچھ اسرائیلی خواتین نے ایسی نا مناسب تصاویر پوسٹ کی تھیں جنہں مسجد اقصیٰمیں لیا گیا تھا۔ ان تصاویر میں خواتین کو نا مناسب اورغیراخلاقی لباس میں دیکھاگیا ہے۔