کل سوموارکو فلسطینی اتھارٹی کی مجسٹریٹ عدالت نے دو بچوں کریماور مازن صوافطا کو پانچ دن کی گرفتاری کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا۔ ان کی رہائی۔غرب اردن کے شمالی شہر طوباس سے ان بچوں کو فلسطینی سکیورٹی فورسز نے "فرقہ وارانہفسادات بھڑکانے” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ طوباس مجسٹریٹ کی عدالت نے”فرقہ وارانہ جھگڑے کو ہوا دینے” کے الزام میں 27 ستمبر پیش ہونے کا حکمدیا ہے۔ انہیں فی کس 100 اردنی دینار کی ضمانت پررہا کیا گیا ہے۔
سیاسی کارکن نادر صوافطہ نے وضاحت کی کہ ان کے معصوم بچوں کورہا کر دیا گیا۔ انہوں نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے گذشتہ دنوں ان کےساتھ بات چیت کی اور ہر اس شخص کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بچوں کی رہائی کے لیے کوشش کی اور کام کیا۔
گزشتہ جمعرات کو حکام نے طوباس شہر سے تین بچوں کو گرفتار کیااور قیدی فراس صوافطہ کو کی حراست میں توسیع کی۔
حکام نے بچوں کریم مجید صوافطہ، مومین احمد صوافطہ اور مازننادر صوافطہ کو گرفتار کیا۔ان کی عمریں 14 سال ہیں اور ان کی حراست میں 15 دن کی توسیعکی گئی تھی۔