اردن کیپارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالکریم الدغمی نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی اور عیسائی مقدسمقامات پر ہاشمی مملکت کی سرپرستی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
قانون ساز کونسل کے اجلاس کے آغاز میں اردن کی سرکاری خبر رساںایجنسی پیٹرا کے مطابق الدغمی نے مقدس شہر میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کی دیکھبھال میں ہاشمیوں کے کردار کی تعریف کی۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہےجب فلسطین اور پوری اسلامی دنیا میں مسجداقصیٰ میں آتش زدگی سانحے کی 53 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
الدغمی نے اس سے قبل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے موقف کیتوثیق کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ القدس کی حفاظت اردن کی ترجیح رہے گی۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کا احترام کرنےاور تمام "غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
قدیم ترین یہودی آبادکار مائیکل ڈینس روہن نے 21 اگست 1969 کو مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کر دیا تھا اور اسکی لگائی آگ نے صلاح الدین منبر، محراب اور مسجد کے مشرقی حصے کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹمیں لے لیا تھا۔