امریکی رکن کانگریس رشیدہ طلیب نے کہا ہےکہ مغربی کنارے میںانسانی حقوق کے شعبے میں کام کرنے والے فلسطینی اداروں کو اسرائیلی ریاست کی طرفسے بند کرنا ایک ’مضحکہ خیز، بلا جواز حملہ‘ ہے۔
طلیب نے پیر کے روز ایک پریس بیان میں وعدہ کیا کہ "نسلپرستی اور نسلی تطہیر کے خلاف فلسطینی انسانی حقوق کا دفاع کرنے میں امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کی مکمل ناکامی کے نتیجے میں جو کچھ ہوا۔ "ہمیں اسرائیل کوجوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ "
طلیب فلسطینی نژاد ہیں۔ انہوں نے بائیڈن انتظامیہ پر زور دیاکہ وہ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے، اداروں کی بندش کی مذمت کرے اور ایسے اقدامات کرےجو اسے اس فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کیا جا سکے۔
انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دستاویز کرنے والے اداروں کوبند کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کے لیے کوئی عذر نہیں ہے۔
گذشتہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے رام اللہ میں فلسطینی سول اداروںپر دھاوا بول کر ان کے دفاتر کو سیل کردیا تھا اور دفاتر سے اہم ریکارڈ اور سامانضبط کرلیا تھا۔
بند ہونے والے ادارے ضمیر فاؤنڈیشن فار پریزنر کیئر اینڈ ہیومنرائٹس، انٹرنیشنل موومنٹ فار ڈیفنس آف چلڈرن – فلسطین، الحق فاؤنڈیشن، دی یونین آفایگریکلچرل ورک کمیٹیز، دی یونین آف فلسطینی ویمن کمیٹیز، اور بیسان سینٹر فار ریسرچشامل ہیں۔