مغربی کنارے میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے قومی تعلقاتکے شعبے کے سربراہ جاسر البرغوثی نے زدر دے کر کہا ہے کہ سیاسی نظربند احمد ہریش کیوالدہ کی مسلسل پانچویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رہنا ہر آزاد شہری حب الوطنی کے جذبےکے لیے تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہڑتال سیاسی قیدیوں کے خاندانوں کوپہنچنے والے مصائب کی حد کی یاد دلاتی ہے خاص طور پر ان چھ قیدیوں کو جو ستر دنوں سےزیادہ عرصے سے فلسطینی اتھارٹی کی اریحا جیل میں قید ہیں۔ اس دوران انہیں انتہائی ہولناکتشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
البرغوثی نے کہا کہ ام احمد ہریش کی بھوک ہڑتال تمام فلسطینیشہریوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ فلسطینی انسانی حقوق کے تحفظ اور اپنے سیاسی موقف کےاظہار کے حق کا دفاع کرنے کے لیے قومی اور اخلاقی فریضہ ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ اسے منمانی گرفتاری اور جسمانی اور نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ نہ بنایا جائے اور سکیورٹی سروسزکو فلسطینیوں پر حملہ کرنے سے روکا جائے۔ انہوں نے ہر ایک سے مطالبہ کیا کہ وہ ایکوسیع عوامی دباؤ کی مہم شروع کریں۔
خیال رہے کہ احمد ہریش کی والدہ نے گذشتہ چھ روز سے مسلسلبھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ احمد ہریش کو فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید کیا گیااور سیاسی بنیادوں پر اسے دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔