کل جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میںقبلہ اول پر دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔دوسری جانب بیت المقدس میںمسجد اقصیٰ میں نماز فجر کی ادائی کے لیے فجر عظیم مہم جاری ہے۔
جمعرات کی صبح آبادکاروں کے گروپ نے قابض پولیس کی حفاظت میںبابرکت مسجد الاقصیٰ پردھاوا بولنا شروع کر دیا۔
جمعرات کو مسجداقصیٰ میں مرابطین کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوںمیں نمازِ ظہر ادا کی۔ اس دوران یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض پولیس کی سکیورٹیمیں قبلہ اول میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
دوسری جانب یہودی آباد کار اسرائیلی فوج کی ریاستی سرپرستیمیں مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازش کررہے ہیں۔
آبادکار گروپوں نے مسجد اقصیٰ میں بڑے پیمانے پر دراندازی کرنےاور اس میں تلمودی رسومات ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ادھر بیت المقدس میں مقامی فلسطینی شخصیات کی طرف سے مسلمانشہریوں سے نماز فجر کی قبلہ اول میں ادائی کی ترغیبات پرمبنی بیانات سامنے آئےتھے جن میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فجر عظیم مہم جاری رکھیں اور نماز فجر میںزیادہ سے زیادہ حاضری کو یقینی بنائیں۔
خیال رہے کہ فجر عظیم مہم سنہ 2020ء میں غرب اردنکے جنوبی شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی میں نماز کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیےشروع کی گئی تھی جو بعد ازاں بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں منتقلہوگئی۔